بھکاریوں کے دو گروپوں میں حدود کا تنازعہ… معاملہ عدالت تک پنہچ گیا

تحریر : فیضان لطیف

کراچی ویسٹ کی ایڈیشنل سیشن عدالت نے بھکاریوں کے دو گروپوں کے درمیان حدود کے تنازع سے متعلق درخواست خارج کردی ہے

ایڈیشنل سیشن جج سہیل احمد مشوری نے درخواست گزار بکھارن امیر خاتون کے ایک کیس میں جس میں اس نے اپنے مخالف فریق بکھاری گروپ کے شفیع محمد اور تین دیگر کو فریق بنایا ہے، کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے معاملے کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی ہے

عدالت کا یہ فیصلہ پولیس کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ یہ تنازعہ روایتی جائیداد کے تنازعات کے بجائے بھیک مانگنے کے علاقے کے حوالے سے اہم مقام پر ہونے والی دشمنیوں سے پیدا ہوا ہے.

درخواست گزار نے مجوزہ ملزم کی طرف سے اس کو ہراساں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے حریف بھکاری گروپ کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی گزارش کی تھی۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ تفتیش اور پولیس کی رپورٹ کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ دونوں فریق بھیک مانگنے کے پیشہ میں مصروف ہیں ، اور ان کا یہ تنازعہ گنجان آباد شہری علاقے سعید آباد کراچی کے علاقے کے قبضے کے حوالے سے ہے.

فیصلے میں جج سہیل مشوری کا کہنا تھا کہ بقا کے لیے بھیک مانگنے پر مجبور افراد کی طرف سے درپیش جدوجہد کے لیے ہمدردی ہے، لیکن موجودہ قانونی فریم ورک میں بھیک مانگنے کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا ہے

فیصلہ سناتے ہوئے، عدالت نے ان بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومت کو سماجی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے

اس فیصلے میں کیس کو خارج کرتے ہوئے، حکام کے لیے اس مسئلے کو ہمدردی کے ساتھ حل کرنے اور معاشرے کے تمام افراد کو ترقی دینے والے حل تلاش کرنے کی ایک پُرجوش سفارش کی گئی ہے

Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *